Pages

Thursday 17 April 2014

لیلائے اردو کے تعاقب میں




اس بارے میں تو بہت سے لوگوں نے لکھا ہے کہ انہوں نے اردو بلاگنگ کیسے شروع کی اور انہیں کن مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ۔ ہم چونکہ لکھنے کے چکر میں اتنے نہیں پڑے اور نہ ہی کوئی ہمارے بلاگ کو گھاس ڈالتا ہے اس لئے  اس معاملے کو بعد پہ اٹھا کر رکھتے ہیں۔ ابھی ہمیں لکھنا ہے ان مشکلات کے بارے میں جو اردو بلاگ پڑھتے ہوئے ہمارے راستے میں آئیں۔ اور یہ کہ لیلائے اردو کی چاہ میں ہمیں کون کون سے پہاڑ سر کرنے پڑے۔

اکثر لوگوں کی طرح ہم نے اپنی انٹرنیٹ پر گزاری گئی زیادہ تر زندگی اسی لاعلمی میں گزار دی کہ اردو نہ ہی انٹرنیٹ پر لکھی جاتی ہے،  اور  نہ ہی ان پیج  کے علاوہ اردو لکھنے کا کوئی طریقہ اس دنیا میں وجود رکھتا ہے۔ چونکہ اردو کا کیڑا ہمارے اندر موجود تھا، اس لیے اس دور میں ہمارے پسندیدہ مشاغل میں سے ایک یہ تھا کہ ہم اپنے پسندیدہ شاعروں کی نظمیں اور غزلیں ان کی کتابوں سے دیکھتے اور انہیں ان پیج پر لکھ کر ڈیزائن وغیرہ بنانے کی کوشش کرتے۔ اس کے علاوہ اپنےفارغ البال عاشق دوستوں کی "محبت بھری شاعری" ٹائپ کرنے کا ٹھیکا بھی ہمارے پاس تھا جس کے بدلے اکثر ہماری تواضع سموسوں سے کی جاتی۔

اردو پوائینٹ  ہماری  زندگی کی پہلی اردو ویب سائٹ  جو ہم نے دریافت کی تھی اور اس وقت ہم ویسی  ہی خوشی محسوس کر رہے تھے جیسی کولمبس نے امریکہ دریافت کرتے وقت محسوس کی ہوگی۔ گو وہ تصویری اردووالی ویب سائٹ  تھی لیکن بندر کیا جانے ادرک کا سواد۔ ہم نے یونی کوڈ اردو کہیں دیکھی ہوتی تو ہمیں معلوم ہوتا کہ یہ تصویری اردو ہے  نہ کہ وہ "اصلی والی" ٹیکسٹ اردو۔

اس کے بعد ہمیں اردو سیا رہ دریافت کرنے میں ایک سال کا عرصہ لگا  اور اس  ایک سال میں ہم نے خوب ٹھوکریں کھائیں۔ کبھی نت نئے فورم جائن کیے تو کبھی رومن اردو والی ویب سائیٹس کو ہی اصلی اردو والی سائیٹس سمجھ کر دھوکے کھائے جیسے یہاں کچھ لوگ ہم جیسے پردیسیوں کو اصلی حافظ والے سوہن حلوے کا جھانسا دے کر نقلی والا پکڑا دیتے ہیں۔ اردو سیارہ تک پہنچتے پہنچتے ہم اتنے مایوس ہو گئے تھے کہ ایک بار تو ہم نے انٹرنیٹ پر اردو  ڈھونڈنے کے اپنے مشن کو پس پشت ڈال کر انگریزی سیکھنے کا مسمم ارادہ کر لیا تھا۔ وہ تو بھلا ہو ہمارے کچھ زندہ دل دوستوں کا کہ جنہوں نے ہمیں یہ کہہ کر  اس ارادے سے باز رکھا کہ بیٹا اردو تو تجھے آتی نہیں اور چلا انگریزی سیکھنے۔ یہ نہ ہو انگریزی سیکھتے سیکھتے اردو تو اردو اپنی "پہاڑی " سے بھی ہاتھ دھو بیٹھو۔


خیر اتنے میں ہمیں بی بی سی اردو بھی مل گئی اور ساتھ ساتھ  ہم نے اردو سیارہ پربھی  آنا جانا شروع کر دیا ۔ ہمیں حیرت اس بات پر ہوتی تھی کہ ہمیں پڑھنے میں اتنی مشکل پیش آتی ہے یہ لوگ لکھتے کیسے ہونگے۔ در اصل ہم فونٹ شونٹ نام کی کسی بھی چیز سے نا واقف تھے۔ اس لیے ایک عرصے تک نہ صرف سیارہ بلکہ مختلف اردو بلاگز بھی اس عربی نما اردو میں پڑھتے رہے۔ وہ تو بھلا ہو اپنے محمد بلال بھائی کا  کہ انہوں نے اپنی تحریروں کے ذریعے فونٹ اور اردو کی بورڈ نامی چیزوں سے آشنا کرایا۔مگر اس دور میں اردو لکھنا اتنا مشکل ہوتا تھا کہ لوگ رومن لکھنے میں ہی عافیت سمجھتے تھے۔ اوپر سے ہماری ونڈوز ایکس پی ہر روز "اڑ" جایا کرتی تھی اور دوبارہ اردو سپورٹ انسٹال کرنا ونڈوز انسٹال کرنے سے زیادہ مشکل کام لگتا تھا۔ پھر 'پاک اردو انسٹالر' کی "ایجاد" کے بعد یہ راہیں بھی آسان ہوتی چلیں گئیں۔

اب تو خیرچار سال سوچنے کے بعد ہم نے اپنا ذاتی اردو بلاگ بنانے کی گستاخی بھی کر ڈالی ہے جس کے لئے ہمٰیں یقین ہے کہ اردو بلاگنگ کے ارباب اقتدار و اختیار ہمیں کبھی معاف کرنے کی زحمت نہیں کریں گے۔ آگے ہم بھی ڈھیٹ ہیں، اتنی آسانی سے جان نہیں چھوڑنے والے۔

13 comments:

علی نے لکھا ہے کہ

ویلکم جی ویلکم۔ قسمت آپ پر مہربان ہو یعنی بیسٹ آف لک
:)
باقی بلاگ بس اپنے آپ تک محدود ہیں یعنی خود ہی قاری خود ہی راوی لہذا پڑھنے والوں سے زیادہ خود کو موٹیویٹ کرنے کی ضرورت ہے

حمزہ نیاز نے لکھا ہے کہ

علی بھائی صحیح فرمایا آپ نے۔ اپنے قیمتی تبصروں اور مشوروں سے نوازتے رہیے گا تاکہ یہ بلاگنگ کا سفر آگے بڑھ سکے۔

منصور مکرم نے لکھا ہے کہ

حمزہ نیاز صاحب
یہ مسائل ہر کسی کو ابتداء میں درپیش ہوتی ہیں۔لیکن پھر آہستہ آہستہ انسان کیلئے آسانی کی راہیں کھل جاتی ہیں۔اور یہ سیکورٹی کوڈ ہٹالیں،تبصرہ نگار کی دل شکنی کا باعث بنتا ہے۔

کوشش کریں کہ جو لکھیں تو زیادہ سے زایدہ فورمز یا گوگل پلس اور فیس بک گروپس میں شیئر کریں۔

آہستہ آہستی قارئین کی تعداد بڑھتی جائے گی۔حوصلہ نہ ہاریں تو بس یہی اصل بات ہے

حمزہ نیاز نے لکھا ہے کہ

حوصلہ بڑھانے کا شکریہ منصور بھائی۔ آپ کے قیمتی مشوروں پہ عمل کرنے کی کوشش کرتا ہوں۔ باقی سیکیورٹی کوڈ کا پتہ نہیں کیا چکر ہے۔ ختم کرتا ہوں کسی طرح۔

محمد ریاض شاھو نے لکھا ہے کہ

ویلکم جناب

حمزہ نیاز نے لکھا ہے کہ

شکریہ ریاض بھائی۔

Mustafa Malik نے لکھا ہے کہ

دل کی اتھا گہرایئوں خوش آمدید
آپ کی آمد انشاء اللہ اردو بلاگنگ کو چار چاند لگائے گی ،
بس لکھتے رہیں ۔۔۔۔
واقعی بلال کی وجہ سے بہت سے لوگ اردو بلاگنگ کی طرف راغب ہوئے جن میں میں بھی شامل ہوں ، اللہ پاک انہیں بھی خوش رکھے ۔

حمزہ نیاز نے لکھا ہے کہ

نیک تمناؤں کا شکریہ۔ بلال بھائی کی تحاریر نئے بلاگرز کے لئے واقعی مشعل راہ ہیں۔ پاک اردو انسٹالر تو ایک سنگ میل ہے اردو کمپیوٹنگ میں

Ammar IbneZia نے لکھا ہے کہ

اردو بلاگنگ کی دنیا میں خوش آمدید حمزہ۔ آپ کے اندازِ تحریر میں سادگی اور روانی ہے۔ امید ہے کہ اچھے بلاگ پڑھنے کو ملیں گے۔ :)
وہ جو آپ نے ڈھیروں کے حساب سے عشقیہ شاعری کمپوز کی تھی اور ان کے بدلے سموسے اڑائے تھے، کبھی انھیں بھی یہاں پیش کیجیے گا۔ ایک طرف کئی دل جلوں کو تازہ شعری مواد ہاتھ آئے گا تو دوسری طرف ممکن ہے آپ کے لیے مزید سموسوں کا سامان ہوسکے۔ :)

حمزہ نیاز نے لکھا ہے کہ

بہت شکریہ عمار بھائی۔ آپ کا کمنٹ دیکھ کر زیادہ خوشی ہوئی ہے کیوں آپ بھی ان چند بلاگرز میں شامل ہیں جن سے انسپائریشن لے کر میں اردو بلاگستان کا حصہ بنا ہوں۔ باقی اگر سموسوں کا سامان ہو سکے تو میں پھر کچھ بھی کرنے کے لئے تیار ہوں:)

افتخار اجمل بھوپال نے لکھا ہے کہ

خوش آمدید ۔ ونڈوز ایک پی میں تو اُردو شامل تھی البتہ ونڈوز کا کی بورد بہت مشکل تھا جسے تبدیل کر کے اپنی مرضی کا کی بورڈ دال دیا جاتا تھا جو انگریزی کی بورد سے ہی با آسانی چلتا تھا ۔ میں 2004ء کی بات کر رہا ہوں ۔ محمد بلال محمود صاحب نے اس مشکل کو آسان کر دیا کی ایک ساہ سی کلک سے یہ کام خود بخود ہو جاتا ہے ۔ بہر حال دیر آید درست آید سمجھ لیجئے
بلاگ کو زندہ رکھنے کا بہترین طریقہ ہے کہ اپنے دل و دماغ سے نکلی باتیں لکھیئے ۔ لکھنے کا انداز تو اللہ کے فضل سے آپ کا درست ہے

حمزہ نیاز نے لکھا ہے کہ

حوصلہ افزائی کے لئے بہت بہت شکریہ۔۔۔۔۔۔ دراصل ہم لوگ اتنے سست ہیں کہ ایک سادہ سا کلک ہی ہماری ضرورت تھا جسے بلال بھائی نے پورا کیا۔ باقی دعاؤں میں یاد رکھیے گا۔

سید ممتاز علی بخاری نے لکھا ہے کہ

نہایت شاندار

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔